Sunday, June 7, 2009

sahab ko dil na dyny par kitna ghurur tha

آئينہ دیکھ اپنا سا منہ لے کے رہ گئے
صاحب کو دل نہ دینے پہ کتنا غرور تھا
قاصد کو اپنے ہاتھ سے گردن نہ ماریے
اس کی خطا نہیں ہے یہ میرا قصور تھا
* * * * *

No comments:

Post a Comment

Dear blog visitor, Thanks for visiting my blog.